۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
درسگاہ باقریہ میں تقسیم انعامات و تعلیمی مظاہرہ

حوزہ/ درسگاہ باقریہ کے بانی مولانا حسین عباس ترابی نے درسگاہ کی 34 سالہ خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ بچوں کی عصری اور دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ انکو بنیادی دینی تعلیم سے بھی مزین کریں اور انکو بچپن سے ہی دین بھی سیکھائیں آج اردو صرف ایک زبان ہی نہیں ہے بلکہ ہماری قومی اور مذہبی سرمایہ بھی ہے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،درسگاہ باقریہ میں ہر سال کی طرح اس سال بھی جشن تقسیم انعامات و تعلیمی مظاہرہ کے عنوان سے "حسینہ افسر جہاں بیگم، بنجاری ٹولہ، اکبری گیٹ لکھنو میں ایک پروگرام منعقد ہوا۔ پروگرام کا آغاز سورہ والشمش کی تلاوت سے سید قاسم حسین نے کیا۔ نظامت کے فرائض سید علی امام عابدی شان لکھنوی نے انجام دیے ۔

تصویری جھلکیاں: درسگاہ باقریہ لکھنؤ میں تقسیم انعامات و تعلیمی مظاہرہ

جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر کلب سبطین نوری نے کہا کہ کسی بھی کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ ہدف کو مشخص کیا جائے۔

اس سے قبل درسگاہ باقریہ کے مختلف درجات کے طلاب نے شاندار تعلیمی مظاہرہ پیش کیا ۔ زینا فاطمہ نے حضرت زہرا(س) کے القابات، محمد قاعد نے دعا مومن کا اسلحہ کے زیر عنوان انگریزی میں تقریر ، اینش، ادیبہ، آیت اور عالیہ نے علم پر نظم ، ندبہ فاطمہ نے قرآنی علم کے فایدے، کسا زہرا نے علم کی اہمیت پر انگریزی میں تقریر، مصباح فاطمہ اور گل فاطمہ نے قرآنی سوال اور جواب، مرزا علمیر نے شکچھا کا مہتو ہندی میں تقریر، آفرین، مدحت، ماحرہ، نایسہ، بشری، اور مریم عباس نے ہمارے استاد نظم ، عینی زہرا نے مزاحیہ نظم استاد کا ڈنڈا، محمد لاریب اور محمد علی نے تاریخی مناظرہ امام کا ہونا ضروری ہے، محمد علی درجہ پنجم نے حکیم امت ڈاکٹر کلب صادق صاحب کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے نظم "رحم دل صاحب کردار تھے کلب صادق ، جعفر عباس، مرتضی، قاعد اور ذوالفقار نے موجودہ تناظر میں مولانا سید نجیب الحسن صاحب کی تازہ نظم "اللہ اکبر" , معصومہ رضوی نے علم کی اہمیت پر تقریر، یسن زہرا نے بہترین منقبت پیش کی جسے حاضرین نے کافی پسند کیا، ولینہ، زہرا رضوی، ذہین، منتشا، مریم فاطمہ، فضہ فاطمہ اور انعم عباس نے مشہور نظم "میں ایک شیعہ بچہ ہوں پیش کی ۔

درسگاہ باقریہ کے بانی مولانا حسین عباس ترابی نے درسگاہ کی 34 سالہ خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ بچوں کی عصری اور دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ انکو بنیادی دینی تعلیم سے بھی مزین کریں اور انکو بچپن سے ہی دین بھی سیکھائیں آج اردو صرف ایک زبان ہی نہیں ہے بلکہ ہماری قومی اور مذہبی سرمایہ بھی ہے ۔

مولانا ترابی نے بتایا کہ 1994 سے اس درسگاہ کا الحاق تنظیم المکاتب سے بھی ہے ۔جس میں ہر سال امتحان تنظیم المکاتب کی جانب سے لیا جاتا ہے ۔امسال بھی سالانہ امتحان میں مختلف درجات کے 30 ، طلاب نے امتیازی مقامات حاصل کیے ۔ جنہیں مخصوص انعام کے ساتھ ساتھ مڈل بھی دیا گیا ۔

آخر میں امسال درسگاہ سے فارغ التحصیل ہونے والے دس طلاب علی عالم رضوی، ولینہ فاطمہ، زہرا رضوی، فضہ فاطمہ، ذہین فاطمہ، محمد حبیب، مریم فاطمہ، محمد کمیل، یشب عباس اور منتشا رضوی کو اسناد بھی دئیے گئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .